Thursday, February 15, 2024

دستور ہند سے یہ بغاوت کیوں؟

 دستور ہند سے یہ بغاوت کیوں؟

قارئین کرام: پوری دنیا میں سب سے زیادہ اگر کوئی کثیر المذاہب والا ملک ہے تو یہ اعزاز اپنے وطن ہندوستان کو حاصل ہے یہاں کی نہ صرف تہذیب اور کلچر ہرایک ملک سے جدا ہے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اتنی زیادہ زبانیں شاید ہی کسی اور ملک میں بولی بھی جاتی ہوں 

 یہ وہ ملک ہےجسکی معمولی تکلیف وپریشانی،دردوکرب، ،بےچینی وبے قراری اورآفت ومصیبت کا احساس ہر کسی کو ہوتا ہے جس کا اندازہ آپ تاریخ کی کتابیں پڑھنے کے بعد بخوبی لگا سکتے ہیں 

قارئین کرام : یہ الگ بات ہے کہ کچھ لوگ ملک کے ہر چہار جانب میں ایسے بھی ہیں جو اپنے کو ہندوستان کا شہری اور باقی کو باغی اور غدار وطن سمجھتے ہیں 

اتنا ہی نہیں بلکہ  اپنے علاوہ کسی کو بھی محب وطن ماننے کے لئے تیار بھی نہیں ہیں آپ لاکھ ثبوت فراہم کر دیجئے کوئی فرق نہیں پڑتا 

حالانکہ سچائی تو یہ ہے کہ وطن کی آزادی کے خاطر ایک طرف اگر  گاندھی جی سر پر کفن باندھ کر کھڑے دیکھائی دیں گے تو دوسری اور تیسری طرف بھگت سنگھ اور اشفاق اللہ و ٹیپو اور مولانا ابو الکلام جیسے بے باک مجاہدین

 ملک  کے تحفظ اور سالمیت کے لئے جان گنوا دیتے ہوئے دیکھائی دیں گے

 بہر حال وطن سے محبت ایک فطری امر ہے یہی وجہ ہے کہ اس ملک کا دستوری ڈھانچہ جو تیارہوا وہ ایک جمہوری ڈھانچہ تھا جس کو مجلس دستور ساز نے 26 نومبر 1949ء کو تسلیم کیا اور 26  جنوري 1950ء کو نافذ کیا تھا یقینا آئیںن ہند ملک کو آزاد، سیکولر، اور جمہوری ملک بناتا ہے جہاں عوام کے لئے انصاف، مساوات اورحقوق کو یقینی بناتا ہے اور سب کو مذہبی رواداری کے فروغ پر ابھارتا ہے یقنیا دستور ہند کسی   بڑی نعمت سے کم نہیں اسی کی روشنی میں تمام مذاہب اپنے اپنے حساب سے عید تہوار اور دیگر رسومات بڑی آسانی سے ادا کر سکتے ہیں لیکن افسوس صد افسوس!آج ملک کے حالات پر جتنا بھی رویا جائے کم ہے کیوں کہ ہمیں دستور ہند سے متعلق بالکل معلومات حاصل نہیں اور نہ ہی ہمیں اس بات کا پتہ ہے کہ بحیثیت شہری ہمیں کیا کیا حقوق حاصل ہیں  ہماری غیر سنجیدگی اور کوتاہ فہمی کا نتیجہ ہے کہ ہر روز کہیں نہ کہیں بلا تفریق مذہب و ملّت دستور کو  تار تار کرنے میں منہمک نظر آرہے ہیں او،، ہم چنیں دیگرےنیست،، جیسا ماحول بنا ہوا ہے جسے دیکھو خود کو سیکولر بتا کر دستور ہند کا احترام تو در کنار دھجیاں اڑانے اور اپنے دستور تھوپنے کی بے پناہ کوششیں کر رہا ہے 

قارئین کرام: جگ ظاہر ہےکہ ہمارا ملک ایک جمہوری ملک ہے یہاں دستور کی بالادستی ہے بس ضرورت ہے کہ ہم اپنے شب وروز کے مطالعہ میں دستور ہند کو بھی شامل کریں اور اپنی اپنی جماعت کے لوگوں کو دستور سے روشناس کرائیں بلکہ بہتر تو یہ ہوتا کہ ہم اپنے اسکول ومدرسہ کے   نصاب تعلیم  کا حصہ قرار دیتے تاکہ بچے دین کے ساتھ ساتھ دینا میں سر اونچا کرکے جینے کے قابل ہوتے 

اللہ تعالٰی دشمن عناصر سے وطن عزیز کی حفاظت فرمائے آمین




tps://youtube.com/@Faruquedilkash?si=3K04Yus4uuvgH -:YouTube








No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot

Pages

SoraTemplates

Best Free and Premium Blogger Templates Provider.

Buy This Template