Monday, April 17, 2023

Parda Islam ka ek shayar پردہ اسلام کا ایک شعار

 

پردہ اسلام کا ایک شعار 

 


محترم سامعین کرام! پردی اسلام کا شعار ہے اور پہچان ہے، شریعت اسلامیہ میں خاتون کا بہت بڑا مقام ہے، نیک عورت بہت بڑی دولت ہے، اور منطقی بات یہ ہے کہ قیمتی اور اہم چیز کو چھپایا جاتا ہے، اسی لیے اسلام نے عورتوں کو پردہ میں رہنے کا حکم دیا ہے، کیونکہ پردہ عورت کو بے حیائی، بے غیرتی، بدکاری، فحاشی اور عریانیت سے روکتا ہے، جب کہ بے پردگی زنا کاری کی پہلی سیڑھی ہے، جو خاتون پردے کے ساتھ اور شریعت کے مکمل ضابطے کے ساتھ باہر نکلتی ہے اسے کوئی غلط نگاہ ہوں سے نہیں دیکھتا ہے، جب کہ بے پردہ نکلنے والی عورت کو نہ دیکھنے والا بھی مجبوراً دیکھ لیتا ہے، اور پھر اس کے ذہن میں مختلف قسم کے شبہات وشہوات پیدا ہونا شروع ہوجاتا ہے، اسی لیے اسلام نے عورت کو پردے اور حجاب کا حکم دیا ہے یہ عورتوں کی عصمت وعفت کو محفوظ رکھنے کا انمول ذریعہ ہے، اس میں عورتوں کے لیے بہت بڑی سلامتی ہے، حجاب یہ عورتوں کے لیے شرم اور پریشانی کی چیز نہیں ہے، بلکہ یہ ان کے لیے شرف اور عافیت ورحمت کی چیز ہے، آپ دیکھیں خانہ کعبہ کو پردہ پہنایا جاتا ہے، سرعام لوگوں کے سامنے اس کو کھل کرنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے، اس کو اپنے حسن وجمال کا پر چار کرنے یا اعلان کرنے کا حکم نہیں دیا گیا ہے، تو یہ عورت کے حق میں عقلاً ونقلاً وقطرتاً اور شرعاً بہر طور مفید ہے،اور جن ممالک میں حجاب پر پابندی ہے، وہاں کا آپ جائزہ لے لیجیے کہ وہاں زنا کی شرع زیادہ ہے، مغربی ممالک میں ہے حیا ئی وبدکاری کی کثرت کیوں ہے؟ زنا کا کاری وقحاشی کو عروج کیوں ہے؟ اس کی وجہ یہی ہے کہ عورتوں کو مردوں کے شانہ بشانہ کھڑا کر دیا گیا ہے، ان کو ان کو مردوں کی طرح بے حجاب رکھا گیا ہے، اسی بدکاری وبے حیائی کا خمیازہ ہے کہ مغربی ممالک یورپ و امریکہ میں ایڈس اور کینسر کے امراض کی بہتات ہے، اللہ تعالی ہم سب کی حفاظت فرمائے۔ آمین

معزز حاضرین! آیے شریعت اسلامیہ کے حوالے سے ہم جانیں کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حجاب یا پردہ کے متعلق عورتوں کو کیا تو جیہات پیش کی ہیں۔ اسلام نے عورتوں کے لیے جائے قرار گھر کو بنایا ہے، تاکہ عورت گھر میں رہے، اور باہر کا نظارہ نہ کرے، ہاں اگر کوئی ضرورت پڑ جائے تو اس کے لیے چند آداب وشرائط ہیں جنہیں ملحوظ رکھ کر عورت گھر سے باہر جاسکتی ہے، مگر عورت کا اصل دائرۂ  کا راس کا گھر ہے، اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے ( الاحزاب:۳۳) 

تم اپنے گھروں میں قرار پکڑو، یعنی ٹھہری رہو قدیم زمانہ جاہلیت کی طرح زیب وزینت کر کے بے پردگی کا ماحول نہ قائم کرو۔

اس آیت کریمہ میں اللہ رب العالمین نے امہات المومنین کو  گھر میں  رہنےکا سختی سے حکم دیا ہے، اور جاہلیت کے عمل سے سختیسے روکا ہے، سوچنے کا مقام ہے کہ جب امہات المومنین کو پردے میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے، جب کہ وہ بہت ہی پاکیزہ وباحیا اور غیرت مند تھیں، انہیں گناہوں سے بہت ہی زیادہ نفرت وعداوت تھی، تو پھر آج کی خواتین کو پردہ کی کتنی ضرورت ہے، خصوصاً بے حیائیوں اور فتنوں کے دور میں۔ 

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot

Pages

SoraTemplates

Best Free and Premium Blogger Templates Provider.

Buy This Template