Saturday, March 25, 2023

والدین بچیوں کو تعلیم سے محروم نہ کریں


  والدین بچیوں کو تعلیم سے محروم نہ کریں


لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت و والدین سے محروم

 
  
 
قارئین کرام : واضح رہے کہ عہد نبوی ودور صحابہ میں   خواتین عالم کو نہایت ہی غیر معمولی شان وشوکت عظمت ورفعت اور سربلندی عطا کی گئی اور انہیں اس طرح عدل وانصاف سے نوازاگیا کہ جس کی نظیر دنیا پیش کرنے سے تاہنوز عاجز وقاصر ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاں خواتین کو باعث تسکین سامان راحت فرمایا  تووہیں آپ  صلی اللہ علیہ وسلم نے انکی آمد و پیدائش کو رحمت و برکت کا سبب بھی بتلایا یے اتنا ہی نہیں بلکہ انکی سرپرستی اور تعلیم و تربيت کا انتظام کرنے پر جنت کے مکین ہونے کی بشارت بھی دی یے -
قارئین کرام: لیکن آج ہم نے نبوی فرمودات و تعلیمات کو طاق نسیان پر رکھ دیا ہے نہ ہی ہم خواتین کے ساتھ عدل و انصاف کا معاملہ کر تے ہیں بلکہ انکے اندر خوابیدہ صلاحیتوں کو چکنا چور کر نے میں کو ئ کسر نہیں چھوڑتے 
ستم ظریفی تو یہ کہ بچیوں کو انکے بنیادی حقوق سے ہم محروم کر دیتے ہیں جیساکہ اپنی جائداد میں وراثت سے محروم کرنا اسی طرح تعلیم و تربیت سے محروم کرنا ہاں کچھ لوگ ایسے ہیں جو اپنی بچیوں کو براے نام  ناظرہ قرآن اردو قواعد وہ بھی صحیح سے نہیں پڑھاتے مگر خواتین کے بارے یہ سوچ ضرور رکھتے ہیں کہ چولہا جھونکنا کپڑا دھونا گھر کی صفائ و امور خانہ داری سے مطلب رکھو جبکہ لڑکوں کو خوب جم کر پڑھاتے اور لکھاتے ہیں انھیں علم وہنر  ودیگر کمالات سے لیس کرتے ہیں
 یہ انتہائ درجہ کی گھٹیا سوچ اور غلط اقدام ہیں 
جو بڑی بد نصیبی سے آج ہمارے سماج  و معاشرہ  میں پائ جاتی ہیں -
 اوریہ اللہ کو بہترمعلوم ہے کہ اب تک کتنی بچیاں تعلیم سے محروم ہو چکی ہیں اور اس سماج نے کتنا نقصان اٹھایا ہے اور دینی ودنیاوی اعتبار سے کس قدر نقاہت کے شکار ہوچکا ہے کہ ہر آنے والی نسل دینی اور دنیاوی دونوں اعتبار سے حد درجہ کمزور ہوتی جارہی ہے 
قارئین :اولاد لڑکا ہو یا لڑکی دونوں کو تعلیم و تربیت دینا
 بےحد ضروری یے اس معاملہ میں عدل وانصاف کا جنازہ نہ نکالا جائے ماہرین کا خیال تو یہ ہےکہ مرد کی تعلیم فرد کی تعلیم یے جبکہ لڑکی کی تعلیم پورے خاندان کی تعلیم ہے  تو کسی نے کہا  کہ ماں کی گود اولاد کے لئے پہلا مدرسہ ہے
چنانچہ ماں اگر دین دار ،صالحہ، عالمہ اور فاضلہ ہوگی تو اپنے بچوں کا مستقبل بہترین طریقے سے سنوارےگی  ،انکی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دے گی ،اور انہیں مہذب وبا اخلاق بناے گی
 یہی وجہ ہے کہ ہمارے اسلاف بچوں کے ساتھ ساتھ بچیوں کو بھی تعلیم دلاتے تھے 
لہذا ہماری بھی ذمہ داری بنتی یے کہ ہم انہیں  دینی تعلیمات جیسےعقیدہ، نماز طہارت، غسل،وضو ،عبادت ،فرائض ،
واجبات،  اخلاقی تعلیمات جیسے حقوق ، ذمےداریاں ، بڑوں کا احترام کرنا، چھو ٹوں سے پیار اور شفقت سے پیش آنا،اُنکے  نجی معاملات ، لین دین،عصرِ حاضر کی ضرورتوں اور آگہی،ملکی قوانین سے واقفیت۔شہری حقوق و ذمید اریوں کا علم اورتجارت کے اصول وغیرہ کی تعلیم خاص طور پر سکھائیں تبھی ممکن ہے کہ اس بے بس ومظلوم قوم کو قابل  ،دانا  رہبر اور مرد آہن نصیب ہوں  
قارئین کرام : ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی بچیوں کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو مکمل ادا کریں انکی تعلیم و تربیت کے لئے فکر مند ہوں بصورت دیگر عند اللہ ہم ضرور مسؤول ہونگے 
اللہ تعالی ہم سب کو اولاد کی تعلیم و تربیت سے متعلق عدل وانصاف کرنےکی توفیق دے 
آمین 

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot

Pages

SoraTemplates

Best Free and Premium Blogger Templates Provider.

Buy This Template